پاکستان نے دبئی میں بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دے کر تاریخ رقم کر دی،

پاکستان کی انڈیا کے خلاف ورلڈ کپ میں پہلی بار جیت کے بعد کپتان بابر اعظم نے میچ کے بعد کہا کہ یہ جیت ’ صرف شروعات ہیں، اب ہمارے پاس آگے بڑھنے کا اعتماد ہے‘۔

لیکن اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی ٹیم نے شائقین اور ناقدین، دونوں کو ہی حیران کر دیا ہے۔

انڈیا کی ٹیم نے جس طرح وارم اپ میچوں میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کو ہرایا تھا اور جس طرح ان کی پوری ٹیم نے آئی پی ایل کے لیے متحدہ عرب امارات میں اتنا وقت گزارا تھا، اس سے تو یہی لگ رہا تھا کہ پاکستان کی شکستوں کا سلسلہ نہیں تھمے گا۔

لیکن شاہین شاہ آفریدی نے اپنی بولنگ کی دھاک بٹھا دی اور میچ کے پہلے ہی اوور میں روہت شرما کو صفر پر ایل بی ڈبلیو کر کے نہ صرف انڈیا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، بلکہ پاکستانی ٹیم کو بھی حوصلہ دیا۔

کپتان بابر اعظم کا ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ مزید درست ثابت ہوتا نظر آیا جب آفریدی نے اپنے دوسرے اوور میں لوکیش راہل، اور پھر حسن علی نے سریاکمار یادو کو آؤٹ کر دیا۔

اس موقع پر انڈین کپتان وراٹ کوہلی نے ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان کے خلاف اپنی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا اور رشبھ پنت کے ساتھ اچھی شراکت قائم کی۔

لیکن شاداب خان نے پنت کو آؤٹ کر دیا اور جڈیجا اپنے کپتان کے ساتھ اننگز میں تیزی نہیں لا سکے اور وہ بھی آؤٹ ہو گئے۔

کوہلی نے اپنی تئیں کوشش جاری رکھی لیکن 57 رنز بنا کر شاہین آفریدی نے انھیں 19ویں اوور میں آؤٹ کر دیا اور آخری اوور میں حارث رؤف کی انتہائی قابل تعریف بولنگ کی مدد سے انڈیا کی اننگز 151 سات آؤٹ پر ختم ہو گئی۔

اور پھر جب بات آئی پاکستانی بیٹنگ کی تو کپتان بابر اعظم اور ان کے ساتھی محمد رضوان کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہوگی۔

انھوں نے انتہائی ذہانت سے کھیلا اور انڈین بولنگ اٹیک کو قطعی حاوی ہونے کا موقع نہیں دیا۔

دونوں پلئیرز جانتے تھے کہ لیگ سائیڈ کی ایک باؤنڈری چھوٹی ہے اور میدان پر اوس پڑھنے والی ہے، تو اگر وکٹیں ہاتھ میں رہیں گی تو رنز آتے رہیں گے۔

یہ حکمت عملی پوری طرح کامیاب ہوئی اور جسپریت بمراہ سمیت انڈیا کا کوئی بولر پاکستان کا بال بھی بیکا نہ کر سکا اور دونوں اوپنرز نے کھیل کو اپنے کنٹرول میں رکھا۔

بابر اعظم نے پہلے اپنے نصف سنچری مکمل کی جب انھوں نے چکراورتھی کو چھکا لگایا اور تھوڑی ہی دیر بعد محمد رضوان بھی 50 کا ہندسہ کراس کر گئے۔

cricket

پھر 18ویں اوور میں جب محمد شامی 17 رنز کا دفاع کرنے آئے تو محمد رضوان نے ان کی بولنگ کے پرخچے اڑا دیے اور ایک چھکے اور دو چوکوں کے بعد کپتان بابر اعظم نے وننگ شاٹ کھیل کر پاکستان کو تاریخی جیت سے ہمکنار کرایا۔

بابر اعظم نے 52 گیندوں پر 68 رنز بنائے جس میں دو چھکے اور چھ چوکے شامل تھے جبکہ محمد رضوان نے 55 گیندوں پر 79 رنز بنائے جن میں تین چھکے اور چھ چوکے شامل تھے۔

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *