سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ مدت سے باتیں ہو رہی تھیں کہ عمران خان سرپرائز نہیں دے رہے ، کپتان کا سرپرائز مبارک ہو ، اس بات کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی کہ اقدام قانونی ہیں یا غیر قانونی ۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اقدام کے دو پہلو ہیں ایک تو یہ ہے کہ یہ آئینی ہے یا غیر آئینی ، اس کا فیصلہ تو سپریم کورٹ کرے گی کہ یہ آئینی اقدام ہے یا غیر آئینی ، کون غدار پارلیمنٹ ہے اور کون نہیں ہے ، یہ ایک خط سے جڑا ہوا معاملہ بھی ہے ، اس کی تحقیق بھی ہونی چاہئے ، عدالت کو اس معاملے کو بھی دیکھنا ہوگا۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ معاملے کا دوسرا پہلو سیاسی ہے ، پہلی بات تو یہ ہے کہ اپوزیشن روز اول سے کہتی آئی کہ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار اور جعلی مینڈیٹ کی حامل ہے ، تو اب انہیں عام انتخابات میں جانا چاہئے ، ایک مبینہ خط میں امریکہ کہتا ہے کہ رجیم کو تبدیل کیا جائے یا عدم اعتماد کے پیچھے امریکہ ہے ، ہمارے سفارتکار کو بلایا جاتا ہے ، الزامات کے مطابق اپوزیشن آلہ کار ہے ، حکومت کو سازش کے تحت نکالا جا رہا ہے یہ ایک غیر ملکی سازش ہے ،ہمیں دیکھنا ہو گا کہ عم نے ساری زندگی غلامی کرنی ہے ، انہیں کے سامنے کٹھ پتلیاں بننا ہے ؟، یہاں صرف آئین کی شق کا مسئلہ نہیں ہے ، سپریم کورٹ کو لیٹر کا معاملہ بھی دیکھنا ہوگا ، پارلیمنٹ کا معاملہ بھی دیکھنا ہوگا ۔پاکستان کی سیاسی تاریخ کا بڑا