وزارت خارجہ
(دفتر ترجمان)
پریس ریلیز
نمبر 48/2024
ٹی ٹی پی کے دہشت گرد ٹھکانوں کے خلاف کارروائی
آج صبح پاکستان نے افغانستان کے اندر سرحدی علاقوں میں انٹیلیجنس پر مبنی دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کیں۔
آج کے آپریشن کا نشانہ حافظ گل بہادر گروپ کے وہ دہشت گرد تھے، جو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں کے ذمہ دار ہیں، جن کی وجہ سے سینکڑوں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی موت ہوئی۔ آخری حملہ 16 مارچ 2024 کو میر علی میں شمالی وزیرستان میں ایک سیکورٹی پوسٹ پر ہوا اور اس میں سات پاکستانی فوجی شہید ہوئے۔
گزشتہ دو سالوں میں، پاکستان نے بار بار عبوری افغان حکومت کو افغانستان کے اندر ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر اپنی سنجیدہ تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ یہ دہشت گرد پاکستان کی سیکورٹی کے لیے شدید خطرہ بن چکے ہیں اور مسلسل افغان سرزمین کو پاکستانی علاقے میں دہشت گرد حملے شروع کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان افغانستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو اولین اہمیت دیتا ہے۔ اس نے اس لیے ہمیشہ دہشت گردی کے خطرے سے نبرد آزما ہونے کے لیے مکالمہ اور تعاون کو ترجیح دی ہے۔ ہم نے بار بار افغان حکام سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے ایک موقف اختیار کرنے والے افغان سرزمین کا استعمال روکنے کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کریں۔ ہم نے ان سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ٹی ٹی پی کو محفوظ ٹھکانے دینے سے انکار کریں اور اس کی قیادت کو پاکستان کے حوالے کریں۔
پاکستان افغانستان کے لوگوں کا بہت احترام کرتا ہے۔ تاہم، افغانستان میں اقتدار میں موجود کچھ عناصر فعال طور پر ٹی ٹی پی کی پشت پناہی کر رہے ہییں پاکستان کے خلاف ایک پراکسی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ایک برادر ملک کے خلاف ایسا رویہ، جس نے افغان عوام کے ساتھ ہر آزمائش میں کھڑا رہا، کم نظری کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ پاکستان کی جانب سے افغان عوام کو گزشتہ کئی دہائیوں میں دی گئی مدد کو نظرانداز کرتا ہے۔ ہم ان اقتدار میں موجود عناصر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بے گناہ پاکستانیوں کے خون بہانے والے خوارج دہشت گردوں کے ساتھ جانبداری کی پالیسی پر نظرثانی کریں اور پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا واضح فیصلہ کریں۔
ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد گروپ علاقائی امن اور سلامتی کے لئے مشترکہ خطرہ ہیں۔ ہم مکمل طور پر سمجھتے ہیں کہ افغان حکام کو ٹی ٹی پی کی طرف سے پیش کی گئی دہشت گردی کی دھمکی سے نمٹنے میں کیا چیلنجز ہیں۔ پاکستان اس لئے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حل تلاش کرنے کی طرف کام جاری رکھے گا اور کسی بھی دہشت گرد تنظیم کو افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو سبوتاژ کرنے سے روکنے کی کوشش کرے گا۔
اسلام آباد
18 مارچ 2024