سائفر اپیلوں پر سماعت کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے،ڈی آئی جی آپریشنز چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ ابھی سٹیمپ کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں،کیا تمام خطوط ایک ہی ڈاکخانہ سے آئے ہیں؟ڈی آئی جی پولیس نے کہاکہ خطوط پر سٹیمپ مدھم ہے مگر راولپنڈی کی سٹیمپ پڑھی جارہی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کہاں سے خطوط پوسٹ کئے گئے تھے؟ڈی آئی آئی جی نے جواب دیا کہ سٹیمپ نہیں پڑھی جا رہی،آج  لاہورہائیکورٹ کے ججز کو بھی اسی طرح کے خطوط ملے ہیں،

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ ابھی سٹیمپ کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں،عدالت نے کہاکہ کیا تمام خطوط ایک ہی ڈاکخانہ سے آئے ہیں؟ڈی آئی جی پولیس نے کہاکہ خطوط پر سٹیمپ مدھم ہے مگر راولپنڈی کی سٹیمپ پڑھی جارہی ہے،عدالت نے کہا کہ آپ دونوں افسران نے خطوط کے لفافے دیکھے ہیں۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے کہاکہ بظاہر راولپنڈی جی پی او لگ رہا ہے،جی پی او میں پوسٹ نہیں ہوا کسی لیٹر باکس میں ڈالا گیا ہے،ہم اس لیٹر باکس کی سی سی ٹی وی اور ایریا کی معلومات لے رہے ہیں ۔

جی پی او لگ رہا ہے،جی پی او میں پوسٹ نہیں

کسی لیٹر باکس میں ڈالا گیا ہے،ہم اس لیٹر باکس کی سی سی ٹی وی اور ایریا کی معلومات لے رہے ہیں ۔

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *