گھریلو


مرغی اور انڈے کسے پسند نہیں؟ لیکن انہیں کھانا ہرکسی کے بس میں نہیں کیونکہ بسا اوقات خصوصاً سردیوں میں مرغی کا گوشت اور انڈے اتنے مہنگے ہوجاتے ہیں کہ انہیں کھانا کم آمدنی والے خاندانوں کیلئے ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہوجاتا ہے۔ مرغی اور انڈوں کا آسان حصول گھروں میں مرغیاں پالنے سے ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ مرغیوں کی افزائش بہت ہی آسان اور ہمارے لئے اجنبی نہیں کہ چند سال پہلے تک یہ ہمارے گھروں کا حصہ تھیں۔ انڈے دینے والی مرغیوں کی افزائش اسلئے بہتر ہے کہ آپ فی مرغی تقریباً 5 سے 6انڈے ہر ہفتے لے سکتے ہیں۔ مرغیوں کی رہائش کیلئے ڈربہ بنانا بہت آسان ہے۔  مرغیوں کو کچن سے بچی ہوئی چیزیں جیسے روٹیاں، سبزی، یا دوسری چیزوں کے علاوہ اناج کی مختلف اقسام مکس کرکے کھلا سکتے ہیں یا کمرشیل خوراک بھی دی جاسکتی ہے جو کہ ہر شہر میں باآسانی دستیاب ہے۔ انڈے دینے والی ایک اچھی مرغی کی قیمت تقریباً 400 سے 500 روپے ہے اور ایک مرغی سالانہ اوسطاً 200 انڈے دیتی ہے۔ اسطرح اگر آپ 10 مرغیاں پالتے ہیں تو روزانہ 7 سے 8 انڈے لے سکتے ہیں یعنی ماہانہ تقریباً  170 سے 180انڈے۔ اسطرح آپ اپنے خاندان کی خوراک کے ساتھ ساتھ اضافی انڈے بیچ کر اضافی آمدنی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

گھریلو مرغبانی سے متعلق چند بنیادی باتیں

نسلیں
مرغیاں انڈوں اور گوشت  کے حصول کیلئے پالی جاتی ہیں۔ جبکہ کچھ لوگ انہیں مشغلے کے طور پہ بھی پالتے ہیں۔ ہر مقصد کیلئے الگ الگ نسل کی مرغیاں پالی جاتی ہیں۔  کیونکہ کچھ ایسی ہیں جو زیادہ انڈے دیتی ہیں اور کچھ ایسی ہیں جو زیادہ گوشت پیدا کرتی ہیں۔ اور مرغیوں کی کچھ نسلیں خوبصورتی میں خوب ہیں. بعض نسلیں ایسی ہیں جو گھریلو مرغبانی کے لئے دوسروں کے مقابلے میں بہتر ہیں۔ گھریلو مرغبانی کیلئے مصری، کراس، گولڈن، فیومی یا آر۔آئی۔آر نسل کی مرغیاں خاص طور پہ قابل ذکر ہیں۔

خوراک
مرغیاں  ہر قسم کی خوراک کھاتی ہیں۔ خاص طور پہ اناج، پھل، اور سبزیوں کے ساتھ ساتھ کیڑے  بھی کھاتی ہیں. انہیں کمرشیل فیڈ بھی کھلائی جا سکتی ہے۔ فیڈ میں وٹامن، معدنیات اور پروٹین  توازن کے ساتھ شامل ہوتی ہیں. اسلئے انڈواں اور گوشت کی پیداوار کیلئے زیادہ موزون ہیں۔ انڈوں کی اچھی پیداوار کیلئے ان کی خوراک میں آبی جانداروں کے شیل بھی شامل کرنے چاہئیں۔ انڈے دینے والی ایک صحتمند مرغی ایک ہفتے میں تقریباً  اپنے وزن کے 50 فیصد کے برابر فیڈ کھاجاتی ہے۔ مرغیاں سردیوں میں زیادہ جبکہ گرمیوں میں کم فیڈ کھاتی ہیں۔ انہیں کچن سے بچ جانے والی ہر قسم کی خوراک دی جاسکتی ہے جیسے سبزیاں، روٹی یا چاول وغیرہ ۔

انڈوں اور گوشت کی بہتر پیداوار کیلئے مرغیوں کو صاف پانی کی فراہمی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ خاص طور پہ گرمیوں کے دنوں میں جب وہ گرمی کم کرنے کیلئے نہاتی بھی ہیں۔

ہاؤسنگ
بیک یارڈ چکن کی بہتر پیداوار کے لئے ضروری ہے کہ مرغیوں کیلئے مناسب ڈربہ بنایا جائے جو سردی اور گرمی سے بچانے کے ساتھ ساتھ تحفظ بھی فراہم کرے۔ مرغیوں کی رہائش کیلئے ڈربہ بنانا بہت آسان ہے۔ ڈربہ لکڑی یا گتے کے کارٹن، پلاسٹک یا ٹہنیوں سے بنی ٹوکریوں یا محض جالیدار سادہ کپڑے یا پلاسٹک اور لوہے کی جالی سے بھی کم خرچ میں تعمیر کیا جاسکتا ہے۔  گھریلو مرغبانی کیلئے ایک ڈربے میں ۴ سے ۵ مرغیاں رکھی جاسکتی ہیں۔ ہرانڈے دینے والی مرغی کو انڈے دینے کیلئے علیحدہ گھونسلہ چاہئے۔ اسلئے ڈربے کے اندر ضروری گھونسلے بنانے چاہئیں۔ ڈربہ روشن اورہوادار ہونا چاہئے۔ فی مرغی کم از کم 3 سے 5 فٹ جگہ مختص کرنی چاہئے۔  
مرغیوں کے دشمنوں میں بلی، چوہے ، الو اور باز وغیرہ شامل ہیں اسلئے ان سے تحفظ کا بندوبست کرنا چاہئے۔ 

روزانہ دیکھ بھال
مرغیوں کو ضرورت کے مطابق فیڈ دینی چاہئے۔ انکا پانی روزانہ بدلنا چاہئے۔ انہیں ہر صبح ڈربے سے باہر جانے کی ضرورت ہوتی ہے اور رات ہونے سے پہلے دبارہ ڈربے میں بند کرنا چاہئے۔ انڈوں کو روزانہ 2 مرتبہ گھونسلوں سے نکالنا چاہئے۔ حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے لئے ہفتہ میں کم از کم ایک دفعہ ڈربے کی صفائی کرنی چاہئے۔

مرغیوں کی صحت
صحت مند مرغیاں مستعد اور سرگرم رہتی ہیں اور یہاں وہاں چونچ مارتی اور چلتی پھرتی نظر آئیں گی۔ انکی آنکھیں  بھی روشن ہو نگی۔ یہ ساکت تب نظر آئیں گی جب دن بہت گرم ہوں، ایسے میں انہیں سائے میں بیٹھنا اچھا لگتا ہے۔

مرغیاں انڈے دینے اور خوراک کھانے کی عادات میں ایک دوسرے سے تھوڑا بہت مختلف ہوتی ہیں۔ لہذا ہر مرغی کی انفرادی طور پہ نگرانی کرنی چاہئے۔ صحتمند  مرغیاں عموماً بھورے رنگ کے ٹھوس فضلہ کا اخراج کرتی ہیں جسکے ساتھ سفید رنگ کا پیشاب بھی شامل ہوتا ہے۔ کسی مرغی کا تقریبا ہر دسواں فضلہ تھوڑا سا فوم کی طرح، معمول سے زیادہ بو والا اور ہلکے براؤن رنگ کا ہوتا ہے۔

گھریلو  مرغیاں  عام طور پر صحت مند رہتی ہیں اور بیماریوں کا آسانی سے شکار نہیں ہوتیں۔ کسی بیمار مرغی کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کو پتہ ہو کہ صحت مند مرغیاں کس طرح نظر آتی ہیں۔اگر کوئی مرغی روزمرہ کے معمول سے مختلف دکھے، مثال کے طور پر اگر وہ خوراک کیلئے بھاگ دوڑ نہ کرے،  اس سے خر خر کی آواز آئے یا وہ چھینکنا شروع کرے یا پتلے پاخانے لگیں  تو سمجھ جائیے کچھ گڑبڑ ہے۔

صفائی اور حفضان صحت
مرغیوں  کی صحت کے لئے ایک اہم عنصر صاف ستھرا ماحول ہے۔ صاف، صحت مند ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے ڈربے اور اس سے ملحقہ علاقے کو کم از کم ہفتہ وار صاف کیا جانا چاہئے، یا درمیان میں جب جب ضرورت ہو صاف کرنا چاہئے۔ اگر ڈربے سے بو آنے لگے تو سمجھئے صفائی کی ضرورت ہے۔  فیڈر اور پانی کے برتنوں کو باقاعدگی سے دھونا چاہئے اور جراثیم کش کلینر استعمال کرنا چاہئے۔ ڈربے کے ساتھ واک ایریا میں ریت رکھنی چاہئے تاکہ مرغیاں ڈسٹ باتھ لے سکیں۔ یہ اسلئے ضروری ہے کہ اسطرح مرغیاں طفیلی جانداروں سے چھٹکارا پاتی ہیں۔

یہ ضروری ہے کہ سال میں ایک بار، عام طور پر موسم بہار میں، ڈربے اور اردگرد کی مکمل صفائی کی جائے۔ اور جراثیم کش اسپرے کیا جائے۔  ہمیشہ ڈربے میں نئی مرغیاں ڈالنے سے پہلے بھی مکمل صفائی ضروری ہے۔  اس سے نئی ​​مرغیوں میں بیماریوں کے پھیلاؤ کو محدود کیا جاسکتا ہے۔ موسم خزاں کے دوران بھی مکمل صفائی طفیلی کیڑوں پر کنٹرول کے لئے موثر ومددگار ہے۔

جب صفائی کرنی ہو فیڈر اور پانی کے برتن باہر نکال دینے چاہئیں۔ ڈربے کے فرش پر بچھائی گئی گھاس پھوس کی تہہ کو بھی نکال کر نئی تہہ لگائی جائے۔  ڈربے کی دیواروں، کونوں کھدروں اور چھت کو کپڑے یا ڈسٹر سے صاف کرنا چاہئے۔ اگر جالے وغیرہ بن گئے ہیں تو انہیں بھی نکالنا چاہئے۔ ڈربے کے اندر کی جانب کلورین بلیچ سے صفائی کرنی چاہئے۔ اس مقصد کیلئے بلیچ کا ایک کھانے والا چمچہ، ایک گیلن ابلے ہوئے پانی میں مکس کرنا چاہئے۔

صفائی کے دوران دھول سے نمٹنے میں حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ جیسے ڈسٹ ماسک پہننا اور دھول کو روکنے کیلئے پانی کا اسپرے کرنا چاہئے۔ مرغیوں کے فضلے سے پر دھول میں سانس لینا انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

فضلے کا انتظام
مرغیوں کے فضلےمیں  غیر ہضم شدہ فیڈ ، بیکٹیریا، نظام ہضم کے رس اور جسم کے اندر میٹابولزم کے عمل سے پیدا ہونے والے مادے اور منرلز شامل ہوتے ہیں۔ چونکہ مرغیوں کےفضلے میں تقریباً ۸۵ فیصد پانی ہوتا ہے۔ اسلئے ڈربے میں نمی کا سبب بنتا ہے اور ساتھ میں بدبو پیدا کرنے کا بھی۔

اس صورتحال میں کئی آپشن ہیں جو اسکے بہتر انتظام کیلئے اختیار کئے جاسکتے ہیں۔ ان میں سال میں ایک سے دو بار مکمل صفائی کے علاوہ ڈربے کی جگہ بدلنا اور کمپوسٹنگ شامل ہیں۔ اگر آپکے پاس لان ہے تو جگہ بدلنا ایک بہتر آپشن ہوسکتا ہے۔

انڈوں کی پیداوار
مرغیاں تقریبا چھ ماہ کی عمر میں انڈے دینا شروع کرتی ہیں اور5-10 سال تک دیتی رہتی ہیں۔ لیکن انڈوں کی زیادہ تر پیداوار پہلے 2 سالوں کے دوران آتی ہے۔ عموماً مرغیاں ہر ہفتے تقریبا 6 انڈے دیتی ہیں۔ ہر سال انڈوں کی پیداوار میں اسوقت کمی آتی ہے جب مرغیاں اپنے پر ڈراپ کرتی ہیں۔ انڈوں کی بہتر پیداوار کیلئے ابتدائی موسم خزاں میں ان کے پر تبدیل کروانے چاہئیں۔

انڈوں کی بہتر پیداوار کیلئے مرغیوں کو کم از کم 12 سے 14 گھنٹے روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک عام بلب یہ روشنی فراہم کرنے کیلئے کافی ہے۔

مرغیوں کی خریداری
لیئر مرغیوں کیلئے بہتر آپشن یہ ہے کہ ۱۶ سے ۱۸ ہفتے کی مرغیاں خرید کی جائیں جب یہ چند دنوں میں انڈے دینے کیلئے تیار ہوں۔ چوزوں سے اس عمر تک لانا ایک علیحدہ جھنجھٹ ہے۔ تاہم اگر آپکی دلچسپی ہو تو یہ بھی ایک مشغلے کی طرح آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ مرغیاں یا چوزے جو بھی خریدیں کسی بھروسے والی جگہ سے خریدیں۔ اور یہ یقین کرلیں کہ اسوقت تک انہیں تمام ضروری ویکسین کی گئی ہیں۔ 

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *