آدھے سر کا درد یا مائیگرین کا علاج –

adhay sir ka dard

درد کسی بھی قسم کا ہو تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن سر درد ایسا عارضه ہے جو اس بیماری میں مبتلا شخص کو دن میں بھی تارے دکھا دیتا ہے۔

جو لوگ نیند پوری نہیں کرتے یا حد سے زیادہ سوتے ہین وہ اکژ آدھے سر کے درد سر کے درد کا شکار ہو جاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ نیند کو پوری کرنے کی کوشش کریں۔

مائیگرین کا اردو میں مطلب سر درد ہے۔ اسے آدھے سر کا درد یا درد شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ سر میں درد کی کیفیت پیدا ہونے سے ہمارا دماغ اور جسم کا مواصلاتی نظام متاثر ہوتا ہے۔ جس سے پورا بدن اس کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔

آدھے سر کے درد کی وجوہات

  • ماحولیاتی آلودگی
  • شور شرابہ
  • خوف و وہم
  • عجیب طرح کے وسوسے
  • حسد
  • نفرت
  • تکبر
  • معاشی مسائل
  • بخل
  • سماجی الجھنیں
  • ازدواجی نا خوشگوار ماحول
  • ذہنی خلفشار اور معاشرتی انتشار
  • عجیب خیالات کا آنا
  • وسواس
  • ڈپریشن
  • سٹریس
  • اینگزائٹی

یہ تمام عناصر معاشرے میں بہت زیادہ پائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ روز بروز امراض افزوں تر ہوتے جا رہے ہیں ۔
سر میں درد کی کیفیت دو اقسام کی ہوتی ہے ایک وہ جس میں پورے سر میں درد کی ٹیس ابھر کر مبتلا کو بے چین کرتی ہے، دوسری قسم وہ جو آدھے سر میں درد کی شدت کا نمایاں ہونا ہے۔

درد شقیقہ کے زیادہ تر خواتین میں وقوع پذیر ہونے کے باعث خیال کیا جاتا ہے کہ جنسی ہارمونز کی بے اعتدالی،ماہواری میں خرابی، ہسٹریا اور دوسرے جنسی عوارض درد شقیقہ کے بڑے اسباب ہیں۔

آدھے سر کے درد کو عرف عام میں درد شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ درد شقیقہ کے حوالے سے مشہور ہے کہ یہ مردوں کی نسبت خواتین میں بکثرت پایا جاتا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ مرض 15 فیصد کی شرح سے دنیا بھر کو متاثر کر رہا ہے۔ دنیا بھر میں درد شقیقه کے بارے میں طبی نبست درد شقیقہ کی تحقیق و علاج پر عالمی سطح پر توجہ بہت کم دی جا رہی ہے۔ درد شقیقہ کے علاجپر توجہ نہ دینے سے متعلق عام تاثر یہی ہے کہ شوگر اور دمہ مہلک بیماریاں ہیں جبکہ درد شقیقہ تکلیف دہ ضرور ہے لیکن مہلک نہیں ہے۔

متواتر بے سکونی کی کیفیت، کثرت جماع، نسوار، سگریٹ نوشی، زیادہ چائے و کافی کا استعمال، دماغی خلیات میں مواصلاتی رابطے کی کمی واقع ہونا، دماغی جھلیوں میں بلغمی رطوبات ا اجتماع ، ذہنی دبائو، عصبی تنائو اور اچانک صدمہ بھی درد شقیقہ کی وجہ بن سکتے ہیں۔ دماغ کی جانب کمزور دوران خون یا آکسیجن کی رسد کی کمی بھی اس عارضے کا ایک بہت بڑا سبب ہوسکتی ہے۔

مریض کو گہری نیند آجائے تو جاگنے کے بعد کسی دوا کے بغیر ہی وہ درد سے نجات پا چکا ہوتا ہے۔ درد شقیقہ کے حملہ آور ہونے کے اسباب میں جدید میڈیکل سائنس کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکتی ہے۔ مختلف تحقیقات اور نظریات کے بل پر ہی اس کا علاج صرف دافع درد ادوایات سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ نیچر و پیتھی میں اس کا مکمل اور شافی علاج ممکن اور موجود ہے۔

All You Need To Know About Gestational Diabetes By Dr. Usman Javaid

10 Benefits Of Pineapple Sexually

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *