پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 30 خالی نشستوں پر انتخاب آج ہو رہا ہے جب کہ حکمران اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے حصول کے لیے پرامید ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی ہے، پنجاب کی سات جنرل نشستوں اور بلوچستان کی سات جنرل اور دو خواتین نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوگئے جن میں سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، سابق نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، پرویز رشید، احد چیمہ، طلال چوہدری، ناصر بٹ اور سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور علامہ راجہ ناصرعباس شامل ہیں۔
اسلام آباد سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ (ن)کے اسحاق ڈار، جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن امیدوار ہیں، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ انصر محمود ٹیکنو کریٹ نشست پر اور فرزند حسین شاہ جنرل نشست پر انتخاب لڑیں گے۔
سندھ سے سینیٹ کی 12 نشستوں پر 20 امیدوار ہیں، سات جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے چھ امیدوار، ایم کیو ایم کا ایک اور چار آزاد امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے تین پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہیں۔
خواتین کی دو نشستوں کے لیے پیپلز پارٹی کی دو اور ایک آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔
ٹینکوکریٹس کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کے دو اور دو آزاد امیدوار مدمقابل ہیں، اقلیت کی ایک نشست پر پیپلز پارٹی کا ایک اور ایک آزاد امیدوار میدان میں ہے۔
پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں پر تین امیدوار، خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر 4 امیدوار اور اقلیت کی ایک نشست پر 2 امیدوار میدان میں ہیں۔
بلوچستان سے سینیٹ کی 11 نشستوں میں سے سات جنرل اور دو خواتین کی نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔
سات جنرل نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے انوار الحق کاکڑ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے احمد خلجی، نیشنل پارٹی کے جان بلیدی، مسلم لیگ (ن) کے آغا شازیب اور سیدال ناصر، پیپلز پارٹی کے عمر گورگیج، اے این پی کے ایمل ولی بلا مقابلہ سینیٹر بن گئے۔
خواتین کی دو مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کی حسنہ بانو اور مسلم لیگ (ن) کی راحت جمالی بھی بلامقابلہ منتخب ہوئیں، ٹیکنوکریٹس کی دو نشستوں پر تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر 26 امیدوار مدمقابل ہیں، سات جنرل نشستوں پر 16 امیدوار ہیں، ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر چھ، خواتین کی دو نشستوں پر چار امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔
قومی، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج صبح نو بجے سے شام چار بجے کے درمیان پولنگ ہوگی۔