بھی ساتھ والی بلڈنگ فارن آفس میں موجود ہے، سائفر تو اس کو کہنا ہی نہیں چاہیے، وہ تو فارن آفس میں رہ گیا، اس کی کاپیاں بھجوائی گئیں۔ صرف ایک کاپی واپس نہ آنے پر کیس بنایا گیا جبکہ سائفر کی تو نو کاپیاں واپس نہیں آئی تھیں پھر کس صرف بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیوں؟
ان کے مطابق اگر سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ختم ہو تو چیزوں کو بہتر کرنے کا موقع بھی مل جائے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے آپ کو 10سال کی جو سزا ہوئی اس کو ڈی مولش کرنے کی کوشش کی ہے، ہم نے نوٹ کر لیا ہے۔
آپ نے اچھے سےدلائل دیے، ایک چیز آپ کے پاس آتی ہے وہ واپس نہیں کی جاتی۔
سائفر کی کاپی واپس نہ دینے پر دو سال کی سزا سنائی گئی، آپ نے سائفر کاپی واپس دینی تھی جو واپس نہیں دی گئی، اس پر کل دلائل دیں۔
سلمان صفدر نے کہا صرف بانی پی ٹی آئی نے نہیں دینے تھے باقی لوگوں کے پاس بھی کاپیاں تھیں جو پرچہ درج ہونے کے بعد واپس آئیں۔ سائفر اپیلوں پر مزید سماعت چار اپریل کو ہو گی