ینگ فارماسسٹ کمیونٹی اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی مشترکہ میٹنگ میں وزیر صحت سید قاسم علی نے ملک کی پہلی ڈرگ پالیسی کی اُصولی منظوری دیدی۔
چونکہ اس پالیسی کیلئے ینگ فارماسسٹ کمیونٹی کی ٹیم نے پچھلے دو سالوں سے جدوجہد شروع کی تھی اور بالآخر ان کی کوششیں رنگ لے آئی اور آج ایک آفیشل میٹنگ میں اس کی با قاعدہ منظوری دے دی گئی ۔ اس پالیسی کے تحت :
1۔ ہر ضلع اور تحصیل کے ہسپتال میں فارماسسٹ موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا ۔
2۔پالیسی کے تحت فارمیسی سروسز کو مراکز صحت کیساتھ انٹیگریٹ کیا جائے گا
3۔ پالیسی کے تحت ڈاکٹرز مریضوں کو برانڈ کی بجائے فارمولا کے حساب سے ادویات تجویز کرینگے۔
4۔ اس اقدام سے ڈرگ مارکیٹ سے برانڈز کی نرخ اور سپلائی کی من مانی ختم ہوجائیگی۔
5۔ پالیسی کے نفاذ سے مریضوں پر ادویات کے اخراجات اور صحیح ادویات کے استعمال سے اموات میں کمی واقع ہوگی۔
6۔پالیسی کے تحت ہسپتالوں میں فارماسسٹ کی تقرری سے عوام کو کم نرخ پر معیاری ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جاسکے گی۔
7۔پالیسی کے تحت ادویات کے مُضر اثرات کو کم کرنے کیلئے ہسپتالوں میں فارمیکو ویجلنس اور انٹی بائیوٹکس کی مزاحمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی
8۔پالیسی کے تحت صوبے میں ڈرگ انفارمیشن اینڈ پوائزن کنٹرول سنٹر بنایاجائے گا ۔اس سنٹر سے کسی بھی طرح کے زہر اور ادویات کے اوور ڈوز کا انٹی ڈاٹ ایمرجنسی کے طور پر آن لائن یا کال کے زریعے رہنمائی فراہم کرے گا۔
9۔پالیسی میں ہر ڈویژن کی سطح پر ایک ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام تجویز کیا گیا ہے۔
10۔ تحصیل کی سطح پر ایک ڈرگ انسپکٹر کی تقرری بھی تجویز کی گئی ہے۔
11۔ ادویات کی سٹوریج اور سپلائی چین کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
❗️یاد رہے ڈرگ پالیسی محکمہ صحت کی منظوری کے بعد کابینہ میں اصولی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی