عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، پاکستان نے جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ کا قرض پروگرام لیا تھا اور پاکستان نے قرض پروگرام کے اہداف کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کیں۔

اعلامیے میں آئی ایم ایف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہونا شروع ہوگئی ہے اور قرض پروگرام کے بعد پاکستان معاشی ترقی کی شرح دو فیصد تک پہنچ رہی ہے اور رواں برس جون تک مہنگائی کے بڑھنے کی شرح کم ہو جائے گی۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 4.5 سے بڑھ آٹھ ارب ڈالر ہوگئے ہیں، پاکستان نے وصولیوں میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں کو کم کیا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ گذشتہ مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی، رواں سال بے روزگاری کی شرح آٹھ فیصد رہنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام دونوں کے سابقہ بیانات میں عندیہ دیا گیا تھا کہ بورڈ 29 اپریل کو اجلاس میں ایس بی اے پروگرام کے تحت ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا، جس کا معاہدہ جون 2023 میں ہوا تھا۔

یاد رہے کہ 20 مارچ کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا تھا، اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کے لیے قرض کی آخری قسط کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری ہونے کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔

پاکستان کو دو اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *