پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلٰی کے امیدوار کے لیے نامزد کیا ہے۔

آج اڈیالہ جیل میں نو مئی کے مقدمات کے لیے لگائی گئی عدالت میں پیشی کے دوران عمران خان نے اس بات کا اعلان وہاں موجود صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا جس کے بعد پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

عمران خان کی جانب سے کیے گئے اس اعلان کے بعد سے اس فیصلے پر خاصی تنقید کی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے ماضی میں دیے گئے متنازع بیانات اور واقعات شیئر کیے جا رہے ہیں۔

اس بارے میں پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی واضح مؤقف تو سامنے نہیں آیا لیکن پی ٹی آئی حکومت کے دوران وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر جو ان دنوں برطانیہ میں مقیم ہیں، نے اس بارے میں اظہار خیال کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جب صحافی کامران یوسف نے سوال کیا کہ ’کیا عمران خان صاحب کو خیبر پختونخوا کی وزارت اعلی کے لیے علی امین گنڈا پور سے بہتر کوئی لیڈر نہیں ملا؟‘

تو اس پر شہزاد اکبر نے جواب دیا کہ ’اگر عمران خان کا مقابلہ کسی تعلیم یافتہ مہذب طبقے سے ہوتا تو ضرور کسی پروفیسر کو وزیر اعلیٰ بنانے کا سوچ سکتے ہیں لیکن یہاں جنگ بدمعاشوں سے ہے اس کے لیے علی امین گنڈا پور موزوں چوائس ہیں۔‘

تاہم دوسری جانب ان کی جانب سے ماضی میں خواتین اور اپنے سیاسی مخالفین کے بارے میں متنازع بیانات دینے اور ان کی انتظامی اہلیت کے بارے میں سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

آئیے پہلے آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ علی امین گنڈا پور کون ہیں اور صوبائی سطح پر اپنی جماعت کے لیے انھوں نے کون سے کام کیے جن کے باعث ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور وہ حلقے میں مولانا فضل الرحمان کو ہرانے میں کامیاب ہوئے۔

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *