وزیراعظم عمران خان نے روس اور یوکرین جنگ کے معاملے پر یورپی یونین کے سفیروں کی جانب سے خط لکھنے پر شدید تنقید کی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ نہ آج تک کسی کے سامنے جھکا ہوں اور جب تک زندہ ہوں اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا۔اتوارکوپنجاب کے شہرمیلسی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کو خط لکھا کہ روس کے خلاف بیان دیں، ان سے پوچھتا ہوں کہ جو خط آپ نے ہمیں لکھا ہے کیا وہ آپ نے بھارت کو بھی لکھا ہے؟ جب بھارت نے کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی تو کیا آپ نے بھارت سے رابطہ توڑا؟ تجارت بند کی؟ اس پر تنقید کی؟ ماضی میں نیٹو کا ساتھ دینے سے پاکستان کو کیا ملا؟ 80 ہزار لوگوں کو جانیں گئیں، قبائلی علاقہ اجڑ گیا، ملک کو 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا، کیا یورپی سفیروں نے ہمارا شکریہ ادا کیا جو کچھ ہم نے ان کے لیے کیا؟اافغان جنگ میں جب ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے کیا آپ نے ہمارا شکریہ ادا کیا بلکہ آپ نے تو ہمیں اپنی ناکامی کا ذمے دار ٹھہرایا۔عمران خان نے یورپی سفیروں سے سوال کیا کہ کیا ہم آپ کے غلام ہیں کہ آپ جو کہیں گے وہ ہم کر لیں گے؟ہم ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی ملک کسی کے لیے جنگ لڑے اور اس پر وہی ملک ڈرون بمباری شروع کردے جس میں بے گناہ اور معصوم جانیں ضائع ہوں،ماضی کے حکمرانوں کو کوئی شرم نہیں آئی جب ڈرون حملوں میں ہمارے شہری مر رہے تھے؟ یہ دونوں ڈاکو اس لیے نہیں بول رہے تھے کیونکہ ان چوروں کو بیرون ملک اپنا پیسے کی فکر تھی، ماضی میں پیسے کی پوجا کرنے والے چپ رہے اور ہمارے بے قصور لوگ ڈرون حملوں میں مرتے رہے۔انہوںنے جلسے کے شرکا سے پوچھا کہ جب سے عمران خان وزیراعظم بناکوئی ڈرون حملہ ہوا؟ اگر کسی نے پاکستان پر ڈرون حملہ کرنے کی کوشش کی تو ائر فورس کو کہوں گا اْس ڈرون کو گرا دے۔عمران خان کے بقول ہم کسی سے دشمنی نہیں چاہتے ہم سب سے دوستی چاہتے ہیں، ہماری روس، امریکا، چین اور یورپی یونین سب سے دوستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ روس یوکرین کی جنگ بند ہو تاکہ لوگوں کا نقصان نہ ہو، جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے لیکن امن میں سب کا ساتھ دیں گے۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے جنوبی پنجاب کے لیے مزید 500 ارب روپے مختص کرنے اور اسے الگ صوبہ بنانے کے لیے جلد قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم لانے کا اعلان کیا۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر میں ان چوروں کے ساتھ جو کروں گا وہ اس کے لیے تیار ہوجائیں، یہ تحریک لا کون رہا ہے، نواز شریف جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر چلے گئے، کبھی گیدڑ بھی لیڈر بن سکتا ہے؟ کبھی سنا ہے کہ لیڈر دم دبا کر بھاگ گیا؟ نواز شریف دوسری بار ملک سے بھاگے اور جھوٹ کہا کہ کوئی معاہدہ کرکے باہر نہیں گیا اور معاہدہ بھی سامنے آگیا۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ میں اچھے اچھے لوگ بھی ہیں جن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ گوگل پر سرچ کریں کہ کوئی مثال ایسی ہے کہ دو بچے پڑھنے باہر جائیں اور اربوں روپے کے محل میں رہیں اور پیسے پر جواب دیں کہ ہم پاکستانی شہری نہیں اور اس لیے جواب دہ نہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف کو گرفتار کرنا ہے تو مقصود چپڑاسی کو سامنے لے آئیں جس کے اکاؤنٹ سے شہباز شریف کے اربوں روپے نکلے، نواز شریف اور ان کی بیٹی فوج کے خلاف بیانات دیتے ہیں جب کہ شہباز شریف کو کوئی بھی بوٹ نظر آئے تو وہ اس کی پالش شروع کردیتے ہیں۔عمران خان کے مطابق آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، برطانیہ میں موجود سرے محل پر زرداری نے کہا کہ یہ محل میرا نہیں، محل فروخت کرکے پیسہ پاکستان لایا گیا پھر مشرف نے اسے این آر او دے دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ مولانا پڑھے لکھے اور معتبر شخص کو کہتے ہیں ، فضل الرحمن کو مولانا نہیں کہوں گا کیوں کہ جو ڈیزل کے پرمٹ کو بیچ کر پیسے بنائے وہ معتبر نہیں، فضل الرحمن کہتے ہیں کہ یہودی ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں، فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو ملک کے خلاف سازش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ فضل الرحمن دین کے نام پر پیسے بناتے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے،مدرسے کے بچے ملک کا بڑا اثاثہ ہیں جنہیں فضل الرحمن پیسہ بنانے اور بلیک میلنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔عمران خان نے مزید کہا کہ میڈیا ایک واچ ڈاگ ہوتا ہے، میڈیا کرپٹ لوگوں کے قریب نہیں جاتا، میڈیا میں جو ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں کیا آپ چاہیں گے آپ کا بیٹا فضلو ڈیزل، نواز شہباز چور یا زرداری ڈاکو بن جائے؟میں 25 سال قبل ان کا مقابلہ کرنے آیا تھا جب تک جسم میں خون ہے مقابلہ کروں گا، میری پوری تیاری ہے کہ یہ جو بھی کریں ان کا مقابلہ کروں گ

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *