قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے اپنی سپریم کورٹ کی جانب سے مستر د کی جانے والی رولنگ پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے جو فیصلہ کیا ، جن وجوہات کی بنیاد پر کیا ، میں نے محب وطن کی حیثیت سے کیا ، قومی اسمبلی کے سپیکر اور محافظ کے طور پر کیا ، وفاقی کابینہ ، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مراسلہ زیر بحث لایا گیا،، اس کی تائید کی گئی کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد غیر ملکی سازش ہے “۔اگر میرے سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت کرتاہوں ، میں نے یہ ایوان آئین کے مطابق چلانے کی کوشش کی ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ وفاقی کابین نے 9 اپریل کو مراسلے کو ڈی کلاسیفائی کرنے کا فیصلہ کیا ، میں قائم مقام سپیکر آیاہوں تو یہ مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے ، اس مراسلے میں برملا پاکستان کو دھمکی دی گئی ہے ،مراسلہ پاکستان میں عدم اعتماد آنے سے پہلے آیا۔ اس میں آقا کی صاف لکھا گیا کہ عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو پاکستان کو سنگین حالات کا سامنا کرنا ہو گا ، اگر یہ کامیاب ہوگی تو معاف کر دیا جائے گا ۔

قاسم سوری کا کہناتھا کہ عمران خان کایہ قصور تھا کہ آزاد خارجہ پالیسی، آزا د معیشت کی بات کی ، انہوں نے اسلامو فوبیا کا مقدمہ لڑا، کیا پاکستان آزاد ملک نہیں ہے ، کیا یہ غلامی کرنے کیلئے ملک ہے ، کیا آپ آزاد شہری نہیں ہیں آپ ، پاکستان کے شہریوں سے پوچھتاہوں کہ غلامی کرنی ہے ، عمران خان کو سزا غلامی نہ کرنے کی دی گئی ۔

By Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *